Assalam o Alaykumm wa Rahmatullah
پچھنے / حجم / سینگی / حجامہ / حجامت / Cupping
The above names are alternate name of Hijama.
Now a days its hardly to find any home where no one suffering in any kind of disease. Hospitals and Medical stores are full with patients. May Allah protects all Muslims from any harmful diseases.
May Allah send blessing on our Prophet who teaches us every thing for this world and hereafter. ﷺ Hijama is a way of treatment from Sunnah.
i want to add comment which i taken from http://www.islamicgarden.com/hijama.html
(Kissoon commented, “We sent some samples of blood that were taken during Hijama treatment to a non-Muslim laboratory and the doctors there commented that the blood was highly toxic and unsuitable for a human being.)
Please review the following Hadiths for the importance of Hijama.
حجامہ لگوانے کی فضیلت
صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 648 حدیث مرفوع مکررات 3
محمد بن عبدالرحیم، سریج بن یونس، ابوالحارث، مروان بن شجاع، سالم افطس، سعید بن جبیر، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے بیان کیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ شفا تین چیزوں میں ہے پچھنے لگوانا، شہد پینا یا آگ سے داغ لگوانا، اور اپنی امت کو داغ لگوانے سے منع کرتا ہوں۔
Narrated Ibn 'Abbas:
The Prophet said, "Healing is
in three things: cupping, a gulp of honey or cauterization, (branding
with fire) but I forbid my followers to use cauterization (branding with
fire)."
سنن ابن ماجہ:جلد سوم:حدیث نمبر 360 حدیث مرفوع مکررات 5
حبارہ بن مغلس، کثیر بن سلیم، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا شب معراج میں جس جماعت کے پاس سے بھی میں گزرا اس نے یہی کہا اے محمد! اپنی امت کو پچھنے لگانے کا حکم فرمائیے ۔
مسند احمد:جلد دوم:حدیث نمبر 1405 حدیث مرفوع
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا وہ بہترین دن جس میں تم سینگی لگوا سکتے ہو، سترہ، انیس اور اکیس تاریخ ہے اور فرمایا کہ شب معراج میرا ملائکہ کے جس گروہ پر بھی ذکر ہوا ، اس نے مجھ سے یہی کہا کہ اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم سینگی لگوانے کو اپنے اوپر لازم کر لیجئے۔
رسول اللہ ﷺ کا حجامہ لگوانا
سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 471 حدیث مرفوع
مکررات 1
ابو توبہ، ربیع بن نافع، سعید بن عبدالرحمن، سہیل، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جس شخص نے تاریخوں سترہ، انیس یا اکیس میں پچھنے لگوائے تو اس کے لیے ہر بیماری سے شفا ہے۔
ابو توبہ، ربیع بن نافع، سعید بن عبدالرحمن، سہیل، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جس شخص نے تاریخوں سترہ، انیس یا اکیس میں پچھنے لگوائے تو اس کے لیے ہر بیماری سے شفا ہے۔
Narrated AbuHurayrah:
The Prophet (peace_be_upon_him) said: If anyone has himself cupped on the 17th, 19th and 21st
it will be a remedy for every disease.
The Prophet (peace_be_upon_him) said: If anyone has himself cupped on the 17th, 19th and 21st
it will be a remedy for every disease.
صحیح مسلم:جلد دوم:حدیث
نمبر 1545 حدیث مرفوع
مکررات 17 متفق علیہ 10
یحیی بن ایوب، قتیبہ، علی بن حجر، اسماعیل، ابن جعفر، حضرت حمید سے روایت ہے کہ حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پچھنے لگانے والے کی کمائی کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پچھنے لگوائے ۔ ابوطیبہ نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو پچھنے لگائے تو آپ نے اسے دو صاع غلہ دینے کا حکم دیا اور اس کے مالکوں سے اس کا خراج کم کرنے کے لیے سفارش کی اور فرمایا تمہاری دواؤں میں سے بہترین دواء پچھنے لگوانا ہے جن سے تم دوا کرتے یا یہ تمہاری بہترین دواؤں جیسا ہے۔
یحیی بن ایوب، قتیبہ، علی بن حجر، اسماعیل، ابن جعفر، حضرت حمید سے روایت ہے کہ حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پچھنے لگانے والے کی کمائی کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پچھنے لگوائے ۔ ابوطیبہ نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو پچھنے لگائے تو آپ نے اسے دو صاع غلہ دینے کا حکم دیا اور اس کے مالکوں سے اس کا خراج کم کرنے کے لیے سفارش کی اور فرمایا تمہاری دواؤں میں سے بہترین دواء پچھنے لگوانا ہے جن سے تم دوا کرتے یا یہ تمہاری بہترین دواؤں جیسا ہے۔
It is narrated
on the authority of Humaid that Anas b. Malik was asked about the
earnings of the cupper. He said: Allah's Messenger (may peace be upon
him) got himself cupped. His cupper was Abu Taiba and he (the Holy
Prophet) commanded to give him two sa's of corn. He (the Holy Prophet)
talked with the members of his family and they lightened the burden of
Kharaj (tax) from him (i. e. they made remis- sion in the charges of
their own accord). He (Allah's Apostle) said: The best (treat- ment)
which you take is cupping, or it is the best of your treatments.
سنن ابن ماجہ:جلد سوم:حدیث نمبر 360 حدیث مرفوع مکررات 5
حبارہ بن مغلس، کثیر بن سلیم، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا شب معراج میں جس جماعت کے پاس سے بھی میں گزرا اس نے یہی کہا اے محمد! اپنی امت کو پچھنے لگانے کا حکم فرمائیے ۔
Anas bin
Malik said:Messenger of Allah , said: On the night on which I was taken
on the Night Journey (lsra'), I did not pass by any group (of angels)
but they said to me: "0 Muhammad: tell your nation to use cupping.
مسند احمد:جلد دوم:حدیث نمبر 1405 حدیث مرفوع
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا وہ بہترین دن جس میں تم سینگی لگوا سکتے ہو، سترہ، انیس اور اکیس تاریخ ہے اور فرمایا کہ شب معراج میرا ملائکہ کے جس گروہ پر بھی ذکر ہوا ، اس نے مجھ سے یہی کہا کہ اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم سینگی لگوانے کو اپنے اوپر لازم کر لیجئے۔
صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 665 حدیث مرفوع مکررات 38 متفق علیہ 17
محمد بن بشار، ابن عدی، ہشام، عکرمہ، ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے درد سر کے وجہ سے حالت احرام میں پچھنے لگوائے، اس وقت آپ اس پانی کے پاس تھے، جس کو لحی جمل کہا جاتا ہے، اور محمد بن سوار نے بیان کیا کہ ہم سے ہشام نے انہوں نے عکرمہ سے، کہ ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آدھے سرکے درد کے وجہ سے حالت احرام میں پچھنے لگوائے۔
Narrated Ibn 'Abbas:
The Prophet was cupped on his head for an ailment he was suffering from while he was in a state of Ihram. at a water place called Lahl Jamal. Ibn 'Abbas further said: Allah s Apostle was cupped on his head for unilateral headache while he was in a state of Ihram .
The Prophet was cupped on his head for an ailment he was suffering from while he was in a state of Ihram. at a water place called Lahl Jamal. Ibn 'Abbas further said: Allah s Apostle was cupped on his head for unilateral headache while he was in a state of Ihram .
جامع ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 2145 حدیث مرفوع مکررات 17
عبدالقدوس بن محمد، عمرو بن عاصم، ہمام جریر بن حازم، قتادہ، حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سر کے دونوں جانب کی رگوں اور شانوں کے درمیان پچھنے لگایا کرتے تھے اور یہ عمل سترہ، انیس یا اکیس تاریخ کو کیا کرتے تھے۔ اس باب میں حضرت ابن عباس اور معقل بن یسار رضی اللہ عنہما سے بھی احادیث منقول ہیں۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Anas
said (RA) that the Prophet (SAW) would have himself cupped in the two
veins at the sides of the neck and between the shoulders. He did that on
the 17th, 19th or 21st (of a month).
سنن نسائی:جلد دوم:حدیث نمبر 761 حدیث مرفوع مکررات 3
اسحاق بن ابراہیم، عبدالرزاق، معمر، قتادة، انس، ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے پاؤں میں موچ آنے کی وجہ سے اس پر پچھنے لگوائے حالانکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس وقت حالت احرام میں تھے۔
It was
narrated from Anas that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
was treated by means of cupping when he was in Ihram on the top of the
foot for a contusion that he had suffered.
سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 469 حدیث مرفوع مکررات 2
عبدالرحمن بن ابراہیم، کثیر بن عبید، ولید بن ابن ثوبان، ابی کبشہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم اپنی مانگ میں پچھنے لگواتے تھے اور اپنے کندھوں کے درمیان لگواتے تھے اور آپ فرمایا کرتے تھے کہ جس نے ان خونوں کو نکلوایا تو اسے کسی بیماری کے لیے دوا نہ کرنا نقصان نہیں پہنچائے گا۔
Narrated AbuKabshah al-Ansari:
The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) used to have himself cupped on the top of his head and between his shoulders, and that he used to say: If anyone pours out any of his blood, he will not suffer if he applies no medical treatment for anything.
The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) used to have himself cupped on the top of his head and between his shoulders, and that he used to say: If anyone pours out any of his blood, he will not suffer if he applies no medical treatment for anything.
سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 1110 حدیث مرفوع مکررات 5
سلیمان بن داؤد مہری، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ اہل خیبر کی ایک یہودی عورت نے بھنی ہوئی بکری میں زہر ملایا پھر اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ہدیہ کردیا۔ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بکری کی دست کا گوشت لیا اور اس میں سے کھایا اور آپ کے ساتھ آپ کے صحابہ کی ایک جماعت نے بھی کھایا پس اچانک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ اپنے ہاتھوں کو کھانے سے روک لو۔ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہودیہ کو بلایا پھر اس سے کہا کہ کیا تو نے اس بکری میں زہر ملایا تھا اس نے کہا کہ آپ کو کس نے بتایا آپ نے فرمایا کہ مجھے میرے ہاتھ میں دست نے بتلایا۔ اس نے کہا کہ جی ہاں لیکن میں نے اس سے آپ کے قتل کا ارادہ نہیں کیا تھا وہ کہنے لگی کہ میں نے کہا کہ اگر آپ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہیں تو یہ زہر آپ کو نقصان نہیں پہنچائے گا اور اگر آپ نبی نہیں ہیں تو ہم اس سے راحت حاصل کریں گے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے معاف کردیا اور اسے سزا نہیں دی اور اس بکری کے کھانے کے بعد آپ کے بعض صحابہ انتقال کر گئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس بکری کے کھانے کی وجہ سے پچنے لگوائے اور آپ کو ابوہند نے سینگ اور چھری کے ذریعہ سے پچنے لگائے اور ابوہند بنی بیاضہ کا آزاد کردہ غلام تھا جوانصار کا ایک قبیلہ ہے۔
Narrated Jabir ibn Abdullah:
Ibn Shihab said: Jabir ibn Abdullah used to say that a Jewess from the inhabitants of Khaybar poisoned a roasted sheep and presented it to the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) who took its foreleg and ate from it. A group of his companions also ate with him.
The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) then said: Take your hands away (from the food). The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) then sent someone to the Jewess and he called her.
He said to her: Have you poisoned this sheep? The Jewess replied: Who has informed you? He said: This foreleg which I have in my hand has informed me. She said: Yes. He said: What did you intend by it? She said: I thought if you were a prophet, it would not harm you; if you were not a prophet, we should rid ourselves of him (i.e. the Prophet). The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) then forgave her, and did not punish her. But some of his companions who ate it, died. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) had himself cupped on his shoulder on account of that which he had eaten from the sheep. AbuHind cupped him with the horn and knife. He was a client of Banu Bayadah from the Ansar.
Ibn Shihab said: Jabir ibn Abdullah used to say that a Jewess from the inhabitants of Khaybar poisoned a roasted sheep and presented it to the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) who took its foreleg and ate from it. A group of his companions also ate with him.
The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) then said: Take your hands away (from the food). The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) then sent someone to the Jewess and he called her.
He said to her: Have you poisoned this sheep? The Jewess replied: Who has informed you? He said: This foreleg which I have in my hand has informed me. She said: Yes. He said: What did you intend by it? She said: I thought if you were a prophet, it would not harm you; if you were not a prophet, we should rid ourselves of him (i.e. the Prophet). The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) then forgave her, and did not punish her. But some of his companions who ate it, died. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) had himself cupped on his shoulder on account of that which he had eaten from the sheep. AbuHind cupped him with the horn and knife. He was a client of Banu Bayadah from the Ansar.
سنن ابن ماجہ:جلد دوم:حدیث نمبر 1242 حدیث مرفوع مکررات 38
بکر بن خلف، ابوبشر ، محمد بن ابی ضیف، ابن خثیم، ابی زبیر، جابر سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بحالت احرام پچھنے لگوائے اس درد کی وجہ سے جو آپ کو ہڈی سرکنے کی وجہ سے عارض ہوا۔
It was narrated
from Jabir that the Prophet was treated with cupping when he was in the
state of Ihram, because he did not feel well.
مسند احمد:جلد ششم:حدیث نمبر 166 حدیث مرفوع
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حالت احرام میں اپنے کولہے کی ہڈیاں یا کمر میں موچ آ جانے کی وجہ سے سینگی لگوائی تھی۔
مسند احمد:جلد نہم:حدیث نمبر 311 حدیث مرفوع
حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوا، نبی علیہ السلام نے حجام کو بلایا ہوا تھا، وہ اپنے ساتھ سینگ لے کر آ گیا، اس نے نبی علیہ السلام کے سینگ لگایا اور نشتر سے چیرا لگایا، اسی اثنا میں بنوفزارہ کا ایک دیہاتی بھی آ گیا، جس کا تعلق بنوجذیمہ کے ساتھ تھا، نبی علیہ السلام کو جب اس نے سینگی لگواتے ہوئے دیکھا تو چونکہ اسے سینگی کے متعلق کچھ معلوم نہیں تھا، اس لئے وہ کہنے لگا یا رسول اللہ! یہ کیا ہے؟ آپ نے اسے اپنی کھال کاٹنے کی اجازت کیوں دی ہے؟ نبی علیہ السلام نے فرمایا اسے "حجم" کہتے ہیں، اس نے پوچھا کہ "حجم" کیا چیز ہوتی ہے؟ نبی علیہ السلام نے فرمایا علاج کا سب سے بہترین طریقہ، جس سے لوگ علاج کرتے ہیں۔
تندرستی میں حجامہ لگوانے کی فضیلت
صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 663 حدیث مرفوع مکررات 6 متفق علیہ 6
سعید بن تلید، ابن وہب، عمرو وغیرہ، بکیر، عاصم بن عمربن قتادہ، جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ منقع کی عیادت کو گئے تو کہا کہ میں اس وقت تک نہیں جاؤں گا، جب تک کہ تم پچھنے لگوالو، اس لئے کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ اس میں شفا ہے۔
Narrated Jabir bin 'Abdullah:
that he paid Al-Muqanna a visit during his illness and said, "I will not leave till he gets cupped, for I heard Allah's Apostle saying, "There is healing in cupping."
that he paid Al-Muqanna a visit during his illness and said, "I will not leave till he gets cupped, for I heard Allah's Apostle saying, "There is healing in cupping."
جامع ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 2147 حدیث مرفوع مکررات 3
عبد بن حمید، نضر بن شمیل، عباد بن منصور، حضرت عکرمہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ابن عباس کے پاس تین غلام تھے جو پچھنے لگاتے تھے۔ ان میں سے دو تو اجرت پر کام کیا کرتے اور ایک ان کی اور ان کے گھر والوں کی حجامت کیا کرتا تھا۔ راوی کہتے ہیں کہ حضرت ابن عباس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ قول نقل کرتے تھے کہ فرمایا حجامت کرنے والا غلام کتنا بہترین ہے۔ خون کو لے جاتا ہے۔ پیٹھ کو ہلکا کر دیتا ہے اور نظر کو صاف کر دیتا ہے۔ حضرت ابن عباس نے فرمایا جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم معراج کو تشریف لے گئے تو فرشتوں کے جس گروہ سے بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا گزر ہوا۔ انہوں نے یہی کہا کہ حجامت ضرور کیا کریں۔ فرمایا پچھنے لگانے کے لیے بہترین دن سترہ، انیس اور اکیس تاریخ ہیں۔ یہ بھی فرمایا کہ بہترین علاج سعوط، لدود، حجامت اور مشی ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے منہ میں حضرت عباس اور بعض صحابہ نے دوا ڈالی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ہر موجود شخص کے منہ میں (بطور قصاص) دوا ڈالی جائے۔ پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم چچا عباس کے علاوہ سب حاضرین کے منہ میں دوائی ڈالی گئی۔ نضر کہتے ہیں کہ لدود، وجود کو کہتے ہیں یعنی منہ کی جانب سے دوائی پلانا۔ اس باب میں حضرت عائشہ سے بھی روایت ہے۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔
Sayyidina
Ikrimah reported that Sayyidina Ibn Abbas (RA) had three slaves who
were cuppers, two of them on remuneration and one attended to him and
his family. He also reported that Ibn Abbas (RA) cited the Prophet (SAW)
as saying, “How excellent a cupper is! He removes blood and lightens
the back and sharpens vision.” He also reported that when Allah’s
Messenger (SAW) was on Mi’raj, he did not go by any group of angels
without their advising him to resort to cupping. He said, “The best
cupping you can have is on the 17th, 19th and 21st.” He said also, “The
best medicine you treat yourself with is Sa’ut, Ladud, cupping and
purgative.” Indeed, Allah’s Messenger was given medicine by Abbas (RA)
and his sahabah, who poured medicine in his mouth. So he asked, ‘Who has
treated with ladud? Let them all pour it in their mouth.” So no one in
the house was spared but
medicine was poured in his mouth, except his uncle Abbas. Nadr
explained that ladud is Wajur.
سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 467 حدیث مرفوع مکررات 3
موسی بن اسماعیل، حماد، محمد بن عمرو، ابی سلمہ، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جن چیزوں سے تم علاج کرتے ہو ان میں سے اگر کسی میں خیر ہے تو وہ پچھنے لگانا ہے۔
Narrated AbuHurayrah:
The Prophet (peace_be_upon_him) said: The best medical treatment you apply is cupping.
The Prophet (peace_be_upon_him) said: The best medical treatment you apply is cupping.
سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 468 حدیث مرفوع مکررات 3
محمد بن وزیر، یحیی، عبدالرحمن بن ابی موال، اپنے مولا سے اور وہ اپنی دادی حضرت سلمی جو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خادمہ تھیں سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت سلمی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس کوئی بھی اپنے سر میں درد کی شکایت نہ کرتا الا یہ کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اسے یہی فرماتے کہ پچھنے لگواؤ اور دونوں ٹانگوں میں درد کی شکایت نہ لاتا مگر یہ کہ اسے فرماتے کہ مہندی لگاؤ۔
Narrated Salmah:
the maid-servant of the Apostle of Allah (peace_be_upon_him), said: No one complained to the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) of a headache but he told him to get himself cupped, or of a pain in his legs but he told him to dye them with henna.
the maid-servant of the Apostle of Allah (peace_be_upon_him), said: No one complained to the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) of a headache but he told him to get himself cupped, or of a pain in his legs but he told him to dye them with henna.
سنن ابن ماجہ:جلد سوم:حدیث نمبر 359 حدیث مرفوع مکررات 3
ابوبشربکر بن خلف، عبدالاعلی، عباد بن منصور، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اچھا ہے وہ بندہ جو پچھنے لگاتا ہے۔ خون نکال دیتا ہے۔ کمر ہلکی کر دیتا ہے اور بینائی کو جلاء بخشتا ہے ۔
It was
narrated that Ibn said: “The Messenger of Allah said: ‘What a good slave
is the cupper. He takes away the blood, reduces pressure on the spinei
and improves the eyesight”
سنن ابن ماجہ:جلد سوم:حدیث نمبر 368 حدیث مرفوع مکررات 2
سوید بن سعید، عثمان بن مطر، حسن بن ابی جعفر، محمد بن حجادہ، حضرت نافع فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا اے نافع ! میرے خون میں جوش ہوگیا ہے اسلئے کوئی پچھنے لگانے والا تلاش کرو۔ اگر ہوسکے تو نرم خو آدمی لانا۔ عمر رسیدہ بوڑھایا کم سن بچہ نہ لانا اسلئے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے سنا نہار منہ پچھنے لگوانا بہتر ہے اور اس میں شفاء ہے برکت ہے۔ یہ عقل بڑھاتا ہے حافظہ تیز کرتا ہے۔ اللہ برکت دے جمعرات کو پچھنے لگوایا کرو اور بدھ، جمعہ، ہفتہ اور اتوار کے روز قصدا پچھنے مت لگوایا کرو (اتفاقاً ایسا ہو جائے تو حرج نہیں) اور پیر اور منگل کو پچھنے لگوایا کرو۔ اسلئے کہ اسی دن اللہ تعالیٰ نے حضرت ایوب کو بیماری سے شفاء عطا فرمائی اور بدھ کے روز وہ بیمار ہوئے تھے اور جذام اور برص ظاہر ہو توبدھ کے دن یا بدھ کی رات کو ظاہر ہوتا ہے ۔
It was narrated
that Ibn 'Umar said: "0 Nafi'! The blood is boiling in me, find me a
cupper, but let it be someone gentle if you can, not an old man or a
young boy. For I heard the Messenger of Allah P.B.U.H say: 'Cupping on
an empty stomach is better, and in it there is healing and blessing, and
it increases one's intellect and memory. So have yourselves cupped for
the blessing of Allah on Thursdays, and avoid cupping on Wednesdays,
Fridays, Saturdays and Sundays. Have yourselves cupped on Mondays and
Tuesdays, for that is the day on which Allah relieved Ayyub of calamily,
and He inflicted calamity upon hiim on a Wednesday, and leprosy and
leucoderma only appear on Wednesdays. or on the night of Wednesday."
مسند احمد:جلد پنجم:حدیث نمبر 1662 حدیث مرفوع
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حالت احرام میں پاؤں کے اوپر والے حصے پر درد کی وجہ سے سینگی لگوائی۔
حجامہ لگوانے کی جگہ
صحیح مسلم:جلد دوم:حدیث نمبر 392 حدیث مرفوع مکررات 38 متفق علیہ 17
ابوبکر بن ابی شیبہ، معلی بن منصور، سلیمان بن بلال، علقمہ بن ابی علقمہ، عبدالرحمن اعرج، حضرت ابن بحینہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے احرام کی حالت میں مکہ کے راستے میں اپنے سر مبارک کے درمیانی حصہ میں پچھنے لگوائے۔
Ibn Buhaina
reported that the Apostle of Allah (may peace be upon him) got himself
cupped in the middle of his head on his way to Mecca.
سنن نسائی:جلد دوم:حدیث نمبر 761 حدیث مرفوع مکررات 3
اسحاق بن ابراہیم، عبدالرزاق، معمر، قتادة، انس، ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے پاؤں میں موچ آنے کی وجہ سے اس پر پچھنے لگوائے حالانکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس وقت حالت احرام میں تھے۔
It was
narrated from Anas that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
was treated by means of cupping when he was in Ihram on the top of the
foot for a contusion that he had suffered.
سنن ابوداؤد:جلد دوم:حدیث نمبر 74 حدیث مرفوع مکررات 3
احمد بن حنبل، عبدالرزاق، معمر، قتادہ، حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے درد کی بنا پر پشت قدم پر حالت احرام میں پچھنے لگوائے
سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 474 حدیث مرفوع مکررات 2
مسلم بن ابراہیم، ہشام، ابی زبیر، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تکلیف کی وجہ سے سے اپنے کولھے میں پچھنے لگوائے۔
Narrated Jabir ibn Abdullah:
The Prophet (peace_be_upon_him) sent a physician to Ubayy (ibn Ka'b), and he cut his vein.
The Prophet (peace_be_upon_him) sent a physician to Ubayy (ibn Ka'b), and he cut his vein.
سنن ابن ماجہ:جلد سوم:حدیث نمبر 363 حدیث مرفوع مکررات 5
سوید بن سعید، علی بن مہر، سعداسکاف، اصبغ بن نباتہ، حضرت علی کرم اللہ وجہہ فرماتے کہ حضرت جبرائیل علیہ السلام نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے گردن کی رگوں اور مونڈھوں کے درمیان پچھنے لگانے کا کہا۔
It was narrated
that 'Ali said: "jibra'il came down to the Prophet P.B.U.H with (the
recommendation of) cupping in the two veins at the side of the neck and
the base of the neck."
سنن ابن ماجہ:جلد سوم:حدیث نمبر 366 حدیث مرفوع مکررات 2
محمد بن طریف، وکیع، اعمش، ابی سفیان، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے گھوڑے سے کھجور کے ایک ٹنڈ پر گرے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاؤں مبارک میں موچ آگئی۔ وکیع فرماتے ہیں کہ مطلب یہ ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پچھنے لگوائے صرف درد کیوجہ سے ۔
It was narrated
from Jabir that the Prophet P.B.U.H fell from His horse onto the trunk
of a palm tree and dislocated his foot. (One of the narrators) Waki’
said: Meaning that the Prophet P.B.U.H was cupped because of that for
bruising.”
I also recommended to every Muslim do Hijama if they not suffer of any kind of diseases with intention of Sunnah. Please take this seriously
I also want to you peoples please forward and spread this Sunnah.
Allah bless on Ummah.
regards
Fasih ur Rahman
No comments:
Post a Comment